مرد و عورت دونوں کے لیے مسجد میں اعتکاف کرنا مسنون ہے
“وَلَا تُبَاشِرُوهُنَّ وَأَنْتُمْ عَاكِفُونَ فِي الْمَسَاجِدِ”.
جب تم مسجدوں میں اعتکاف میں ہو تو ان سے (یعنی بيويوں سے) مباشرت نہ کرو.
[سورة البقرة:187]
“عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْتَكِفُ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ فَكُنْتُ أَضْرِبُ لَهُ خِبَاءً فَيُصَلِّي الصُّبْحَ ثُمَّ يَدْخُلُهُ فَاسْتَأْذَنَتْ حَفْصَةُ عَائِشَةَ أَنْ تَضْرِبَ خِبَاءً فَأَذِنَتْ لَهَا فَضَرَبَتْ خِبَاءً”.
عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی ﷺ رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کیا کرتے تھے، میں آپ کے لیے خیمہ لگانے کا اہتمام کرتی تھی۔ آپ صبح کی نماز پڑھتے پھر اس میں داخل ہو جاتے۔
• حفصہ رضی اللہ عنہا نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے خیمہ لگانے کی اجازت مانگی تو انہوں نے اجازت دے دی، حفصہ رضی اللہ عنہا نے بھی اپنا خیمہ لگا لیا۔
[صحیح البخاری:2033]
“قَالَ نَافِعٌ وَقَدْ أَرَانِى عَبْدُ اللَّهِ الْمَكَانَ الَّذِى يَعْتَكِفُ فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مِنَ الْمَسْجِدِ”.
[سنن ابی داود:2467] صحیح
🍃 نافع کہتے ہیں کہ ابن عمر نے مجھے مسجد کی وہ جگہ دکھائی جہاں رسول اللہ ﷺ اعتکاف کیا کرتے تھے۔
*نوٹ*
• عورت کا گھر میں اعتکاف کرنا سنت سے ثابت نہیں۔
• ازواج مطہرات نے نبی ﷺ سے اعتکاف کی اجازت طلب کی چنانچہ مسجد میں ان کے خیمے لگائے گئے اور آپ ﷺ کی وفات کے بعد ازواج مطہرات مسجد میں ہی اعتکاف کیا کرتی تھیں۔