مشورے کی اہمیت

علامہ سخاوی رحمہ اللہ (٩٠٢هـ) فرماتے ہیں :

’’يُستحبُّ أن يستشيرَ أهلَ الخير والصلاح؛ لأن الله تعالى قال لأرجح الناس عقلًا ﴿وَشَاوِرۡهُمۡ فِی ٱلۡأَمۡرِۖ﴾.[آل عمران ١٥٩] وقال في وصف المؤمنين: ﴿وَأَمۡرُهُمۡ شُورَىٰ بَیۡنَهُمۡ[الشورى ٣٨]‘‘

’’مستحب ہے کہ بندہ، نیک اور اچھے لوگوں سے مشورہ کرے، اللہ تعالی نے باعتبارِ عقل سب سے زیادہ بہتر شخصیت (یعنی رسول اللہ ﷺ) سے فرمایا: ’’اور آپ معاملے میں ان سے مشاورت کریں۔‘‘ اور اہل ایمان کی صفت بیان کی کہ ’’ان کا معاملہ باہمی مشاورت سے طے ہوتا ہے‘‘۔

[الابتهاج بأذكار المسافر الحاج : صـ ٧٢]