اے بھائیو، اللہ تم پر رحم کرے، نیک اعمال میں جلدی کرو۔
دُرست قزار بیان کرتے ہیں:
جب یزید الرقاشی رحمہ اللہ کی وفات کا وقت قریب آیا تو وہ رو پڑے۔ پوچھا گیا: اللہ آپ پر رحم کرے! کس بات پر رو رہے ہیں؟ فرمانے لگے: اللہ کی قسم، میں راتوں کی عبادت اور دن کے نفلی روزے کی جدائی پر رو رہا ہوں۔ پھر دوبارہ رونے لگے اور اپنے آپ کو مخاطب فرمایا: اے یزید! اب تمہارے لیے کون نماز ادا کرے گا؟ اور کون روزے رکھے گا؟کون تمہارے لیے تمہارے بعد اللہ کے قریب ہونے کے لیے اعمال کرے گا؟ اور تمہارے گذشتہ گناہوں کی توبہ کرے گا؟
اے بھائیو، اپنی جوانی کے دھوکے میں نہ پڑو، کیونکہ تم پر بھی ویسا ہی وقت آئے گا جیسا مجھ پر آیا ہے، موت کی شدت اور اس کے عظیم معاملات کا سامنا ہوگا۔ بچ جاؤ، بچ جاؤ، احتیاط کرو، احتیاط کرو، اے بھائیو، اللہ تم پر رحم کرے، نیک اعمال میں جلدی کرو۔
[المحتضرين لابن أبي الدنيا: ١٩١]
حافظ محمد طاہر حفظہ اللہ