روانی سے قرآن پڑھنے والے کے لیے بشارت اور ہکلا کر کوشش سے قرآن پڑھنے والے کے لیے دوہرا اجر

عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

“الْمَاهِرُ بِالْقُرْآنِ مَعَ السَّفَرَةِ الْكِرَامِ الْبَرَرَةِ وَالَّذِى يَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَيَتَتَعْتَعُ فِيهِ وَهُوَ عَلَيْهِ شَاقٌّ لَهُ أَجْرَانِ”.

’’قرآن کا ماہر (قرآن لکھنے والے) انتہائی معزز اور (اللہ کے) فرمانبردار فرشتوں کے ساتھ ہوگا۔ اور جو انسان قرآن پڑھتا ہے اور ہکلاتا ہے اور وہ (پڑھنا) اس کے لئے مشقت کا باعث ہے (تو) اس کے لئے دو اجر ہیں‘‘۔

[صحیح مسلم:1862]