رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

«صَلَاةٌ في مَسْجدِي هَذَا خَيْرٌ مِنْ ألْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ إِلَّا المَسْجِدَ الحَرَامَ».
’’میری اس مسجد میں نماز اس کے علاوہ دیگر مساجد میں ادا کی گئی نمازوں سے ہزار گنا افضل ہے، سوائے مسجدِ حرام کے‘‘۔

[صحیح البخاري: 1190]

سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

«إِنَّ خَيْرَ مَا رُكبَتِ إِلَيْهِ الرَّوَاحِلُ، مَسْجدِي هَذَا، والبَيْتُ العَتِيقُ»

’’سب سے بہترین سفر وہ ہے جو میری اس مسجد کی طرف کیا جائے اور جو بیت اللہ کی طرف ہو‘‘۔
[صحیح ابن حبان: 1616، مسند أحمد: 14782 وسنده صحیح]

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :

«لَا تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلَّا إلى ثَلَاثَةِ مَسَاجِدَ: المَسْجِدِ الحَرَامِ، ومَسْجِدِ الرَّسولِ ﷺ، ومَسْجِدِ الأَقْصَى»

’’صرف تین مساجد کی طرف (خاص فضیلت کے لیے) سفر کیا جا سکتا ہے، مسجدِ حرام، مسجد نبوی اور مسجد اقصی‘‘۔
[صحیح البخاري : 1189، صحیح مسلم: 1397]

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :
«فَإِنِّي آخِرُ الأَنْبِيَاءِ، وَإِنَّ مَسْجدِي آخِرُ المَسَاجِدِ».
’’میں سب سے آخری نبی ہوں اور میری مسجد سب سے آخری مسجد ہے‘‘۔
[صحیح مسلم : 1394]

وضاحت:

’’میری مسجد سب سے آخری مسجد ہے۔‘‘ کے مختلف معانی علماء نے بیان کیے ہیں :

اول: میری مسجد آخری مسجد ہے جسے کسی نبی نے تعمیر کیا ہے۔

ثانی: میری مسجد دیگر فضیلت والی مساجد (مسجدِ حرام، مسجد اقصی) میں سب سے آخر میں بنائی گی ہے۔

ثالث: دنیا کے ختم ہونے پر فنا ہونے میں میری مسجد سب سے آخری مسجد ہوگی۔
[انظر؛ حاشية السندي على سنن النسائي :35/2]

(مسجد رسول الله ﷺ، ٢ ذي القعدة ١٤٤٦هـ)

حافظ محمد طاھر