نیک اعمال اور ان پر ملنے والی خوشخبریاں
سمجھ کر نماز ادا کرنے والے کے لیے عظیم خوش خبری
“عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَتَوَضَّأُ فَيُسْبِغُ الْوُضُوءَ، ثُمَّ يَقُومُ فِي صَلَاتِهِ، فَيَعْلَمُ مَا يَقُولُ، إِلَّا انْفَتَلَ وَهُوَ كَيَوْمِ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ”.
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی ﷺ نے فرمایا: جو مسلمان وضو کرتا ہے اور اچھی طرح وضو مکمل کرتا ہے، پھر اپنی نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہے اور جانتا ہے کہ وہ کیا کہہ رہا ہے، تو وہ (نماز سے) اس حال میں لوٹتا ہے جیسے اس دن تھا جب اس کی ماں نے اسے جنا تھا۔
(یعنی گناہوں سے بالکل پاک صاف ہو جاتا ہے)۔
[صحیح الترغیب والترهيب:546]
قاری نعیم الرحمن صافی حفظہ اللہ