تنگ دست کو مہلت دینا یا معاف کرنا
سیدنا بریدہ اسلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:
“جس نے کسی تنگ دست مقروض کو مہلت دی اسے ہر دن کے بدلے اس کے قرض کے برابر صدقہ کرنے کا اجر ملتا ہے۔
بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ پھر ایک دن میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:
“جس نے کسی تنگ دست مقروض کو مہلت دی اسے ہر دن اس کے قرض کی مقدار کا دو گنا صدقہ کرنے کا اجر ملتا ہے۔
میں نے عرض کی:اے اللہ کے رسول!پہلے میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جس نے کسی تنگ دست کو مہلت دی اسے ہر دن اس کے قرض کے برابر صدقہ کرنے کا اجر ملتا ہے اور اب میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جس نے کسی تنگ دست کو مہلت دی اسے ہر دن اس کے قرض کی مقدار سے دوگنا صدقہ کرنے کا اجر ملتا ہے(اس کی کیا وجہ ہے )
آپ نے فرمایا:قرض کے وعدے کا وقت آنے سے پہلے ہر روز قرض کے برابر صدقہ کرنے کا اجر ہے اور جب وعدہ آجائے اور وہ مزید مہلت دے دے تو پھر ہر روز قرض کی دوگنا مقدار کا اجر ہے۔
[مسند الإمام أحمد ٣٦٠/٥ وسنده صحیح كتبه محمد ارشد كمال]