تین قسم کے لوگوں کے خلاف اللہ خود مدعی ہوگا!
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“ثَلَاثَةٌ أَنَا خَصْمُهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ : رَجُلٌ أَعْطَى بِي ثُمَّ غَدَرَ ، وَرَجُلٌ بَاعَ حُرًّا فَأَكَلَ ثَمَنَهُ ، وَرَجُلٌ اسْتَأْجَرَ أَجِيرًا فَاسْتَوْفَى مِنْهُ وَلَمْ يُعْطِهِ أَجْرَهُ”.
’’تین قسم کے لوگ ایسے ہیں کہ جن کا قیامت میں میں خود مدعی بنوں گا ۔ ایک تو وہ شخص جس نے میرے نام پہ عہد کیا ، اور پھر وعدہ خلافی کی ۔ دوسرا وہ جس نے کسی آزاد آدمی کو بیچ کر اس کی قیمت کھائی ۔ اور تیسرا وہ شخص جس نے کسی کو مزدور کیا ، پھر کام تو اس سے پورا لیا ، لیکن اس کی مزدوری نہ دی‘‘۔
[صحیح البخاری: 2270]