تین آدمیوں کے لیے دردناک عذاب ہے
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[ ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمُ اللّٰهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ وَلَا يُزَكِّيْهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيْمٌ ، قَالَ فَقَرَأَهَا رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ، قَالَ أَبُوْ ذَرٍّ خَابُوْا وَخَسِرُوْا مَنْ هُمْ يَا رَسُوْلَ اللّٰهِ!؟ قَالَ الْمُسْبِلُ إِزَارَهُ وَالْمَنَّانُ وَ الْمُنَفِّقُ سِلْعَتَهُ بِالْحَلِفِ الْكَاذِبِ ]
’’تین آدمی ایسے ہیں کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ نہ ان سے کلام کرے گا، نہ ان کی طرف نگاہ کرے گا اور نہ ان کو پاک کرے گا اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔‘‘ تین دفعہ فرمایا تو ابوذر رضی اللہ عنہ نے کہا : ’’وہ تو ناکام اور نامراد ہو گئے، یا رسول اللہ! وہ کون ہیں؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’اپنی چادر (ٹخنوں سے نیچے) لٹکانے والا اور احسان جتلانے والا اور اپنا سامان جھوٹی قسم کے ساتھ بیچنے والا‘‘۔
[صحیح مسلم : 104]