وہ اللہ تعالی کی پناہ سے نکل گیا!
⇚ امام سفیان ثوری رحمہ اللہ (١٦١هـ) فرماتے ہیں:
“من أصغى سمعه إلى صاحب بدعة فقد خرج من عصمة الله تعالى”.
’’جس نے کسی بدعتی کی باتیں دھیان سے سنی، وہ اللہ تعالی کی پناہ سے نکل گیا‘‘۔
(حلية الأولياء لأبي نعيم – ط السعادة: ٧/٢٦)
یعنی باتیں جب دھیان سے سنی جائیں تو وہ دل پر اپنا اثر ڈالتی ہیں۔ انسان جب کسی کی بات کو دھیان سے سنتا ہے تو وہ بات اس کے ذہن میں جگہ بناتی ہے، پھر چاہے آہستہ آہستہ ہی سہی، سوچ اور یقین پر چھا جاتی ہے۔ اس اعتبار سے اہلِ بدعت کی باتیں بار بار سننا انسان کو اللہ تعالی کی خاص حفاظت اور نورِ ہدایت سے محروم کر دیتا ہے۔ لہذا انسان کو چاہیے کہ دل کو محفوظ رکھے، مشتبہ باتوں سے دور رہے، اور دین ہمیشہ معتبر اہلِ علم سے ہی لے۔ یہ نہ تو سختی ہے، نہ ہی تنگ نظری، بلکہ دل کے تحفظ اور دین کی سلامتی کا سادہ سا اصول ہے۔
حافظ محمد طاھر حفظہ اللہ




