بیماری، تکلیف اور غم گناہوں کی معافی کا ذریعہ
رسول اللہﷺ نے فرمایا:
“إِذَا أَرَادَ اللَّهُ بِعَبْدِهِ الْخَيْرَ عَجَّلَ لَهُ الْعُقُوبَةَ فِي الدُّنْيَا وَإِذَا أَرَادَ اللَّهُ بِعَبْدِهِ الشَّرَّ أَمْسَكَ عَنْهُ بِذَنْبِهِ حَتَّى يُوَافِيَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.”
’’جب اللہ تعالیٰ اپنے بندے سے خیر و بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے تو اسےاس کے گناہوں کی سزا دنیا ہی میں دے دیتا ہے، اور جب اپنے کسی بندے سے شر کا ارادہ فرماتا ہے تو اس کے گناہوں کے معاملے کو مؤخر فرما دیتا ہے۔ حتٰی کہ وہ اس کے بدلے میں روز قیامت اسے پورا پورا بدلہ دے گا‘‘۔
(سنن الترمذی: 2396)