جنت کی نعمتوں کی چمک دمک
رسول اللہ ﷺنے فرمایا:
لَوْ أَنَّ مَا يُقِلُّ ظُفُرٌ مِمَّا فِي الْجَنَّةِ بَدَا لَتَزَخْرَفَتْ لَهُ مَا بَيْنَ خَوَافِقِ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَوْ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ اطَّلَعَ فَبَدَا أَسَاوِرُهُ لَطَمَسَ ضَوْءَ الشَّمْسِ كَمَا تَطْمِسُ الشَّمْسُ ضَوْءَ
“اگر جنت کی نعمتوں میں سے ناخن برابر کوئی نعمت (دنیا میں)ظاہر ہو جائے تو اس کی وجہ سے زمین وآسمان کے کنارے چمک جائیں،اور اگر جنت کا کوئی آدمی (زمین پر)جھانک دے اور اس کے کنگن ظاہر ہو جائیں تو اس کی روشنی سورج کی روشنی کو اس طرح مٹا دے جس طرح سورج ستاروں کی روشنی کو مٹا دیتا ہے”۔
(سنن الترمذی:2538)