رمضان کی پہلی رات

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا

“قَالَ إِذَا كَانَتْ أَوَّلُ لَيْلَةٍ مِنْ رَمَضَانَ صُفِّدَتْ الشَّيَاطِينُ وَمَرَدَةُ الْجِنِّ وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ النَّارِ فَلَمْ يُفْتَحْ مِنْهَا بَابٌ وَفُتِحَتْ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ فَلَمْ يُغْلَقْ مِنْهَا بَابٌ وَنَادَى مُنَادٍ يَا بَاغِيَ الْخَيْرِ أَقْبِلْ وَيَا بَاغِيَ الشَّرِّ أَقْصِرْ وَلِلَّهِ عُتَقَاءُ مِنْ النَّارِ وَذَلِكَ فِي كُلِّ لَيْلَةٍ”

“جب رمضان کی پہلی رات آتی ہے تو شیطانوں اور سر کش جنوں کو جھگڑا دیا جاتا ہے، جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں، ان میں سے کوئی دروازہ کھلا نہیں رہتا اور جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، ان میں سے کوئی دروازہ بند نہیں رہتا۔ اور ایک اعلان کرنے والا مناوی کرتا ہے : اسے نیکی کے طلب گار رک جا۔ اور اللہ تعالیٰ جہنم سے لوگوں کو آزاد کرتا ہے۔ رمضان میں ہر رات اسی طرح ہوتا ہے” ۔

(سنن ابن ماجہ : 1642)