سردی اور گرمی
رسول اللہﷺ نے فرمایا:
«اشْتَكَتِ النَّارُ إِلَى رَبِّهَا فَقَالَتْ: رَبِّ أَكَلَ بَعْضِي بَعْضًا، فَأَذِنَ لَهَا بِنَفَسَيْنِ: نَفَسٍ فِي الشِّتَاءِ وَنَفَسٍ فِي الصَّيْفِ، فَأَشَدُّ مَا تَجِدُونَ مِنَ الحَرِّ، وَأَشَدُّ مَا تَجِدُونَ مِنَ الزَّمْهَرِيرِ»
“آگ نے اپنے رب کے حضور شکایت کی اور کہا: اے میرے رب! میرا ایک حصہ دوسرے کو کھا رہا ہے۔ تو اللہ نے اسے دو سانس لینے کی اجازت عطا کر دی۔ ایک سانس سردی میں اور ایک سانس گرمی میں۔ گرمی اور سردی کے موسم میں جو تم شدید ترین گرمی اور شدید سردی محسوس کرتے ہو تو یہ وہی چیز ہے”۔
(صحیح البخاری:3260، صحیح مسلم:617)