فتنوں کا دلوں پر ڈالا جانا
رسول اللہ ق نے فرمایا:
فتنے دلوں پر مسلسل اس طرح پیش کئے جاتے ہیں، جس طرح کہ چٹائی کی کاڑیاں یکے بعد دیگرے نکلتی رہتی ہیں۔ کو دل ان فتنوں کو قبول کرے گا تو اس میں ایک سیاہ نکتہ بٹھا دیا جاتا ہے اور جو دل ان کو نہیں قبول کرتا تو اس کے دل میں ایک سفید نکتہ لگا دیا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ دو ایسے دل ہو جاتے ہیں ایک بالکل سفید، چٹان کی طرح جس پر جب تک آسمان اور زمین قائم ہے، کوئی فتنہ اثر انداز نہیں ہو سکتا۔ اور دوسرا بالکل سیاہ، ٹیڑھا، کوڑے کی نلکی کی طرح، نہ نیکی کو نیکی سمجھتا ہے اور نہ برائی کو برائی، مگر اسی کو جو اس کی خواشات نفسانی کے موافق ہو۔
(صحیح مسلم: 369)