لمحہ فکریہ
امام مورق العجلی رحمہ الله فرماتے ہیں:
يَا ابْنَ آدَمَ تُؤْتَى كُلَّ يَوْمٍ بِرِزْقِك وَأَنْتَ تَحْزَنُ، وَيَنْقُصُ عُمُرُك وَأَنْتَ لَا تَحْزَنُ، تَطْلُبُ مَا يُطْغِيك وَعِنْدَك مَا يَكْفِيك.
اے ابن آدم! ہر روز تیرا رزق تجھے دیا جاتا ہے، پھر بھی تو پریشان رہتا ہے، جبکہ تیری عمر (روز افزوں) کم ہوتی جا رہی ہے، لیکن اس پر تجھے کوئی حزن و ملال ہی نہیں. تجھے اس قدر رزق میسر ہے کہ وہ تیرے لیے کافی ہے، پھر بھی تو ایسی چیز کا طالب رہتا ہے جو تجھے سرکش و نافرمان بنا دے گی۔
[أدب الدنيا و الدين: 116]