نیکیوں کی حفاظت اور ان پر ہمیشگی
5- اگر ہم نے رمضان میں صرف اس نیت سے عبادات اور اعمال کیے ہیں کہ رمضان کے بعد کون سا نماز پڑھنی اور مسجد میں آنا ہے تو یہ للہیت اور اخلاص فی العمل کے منافی ہے جس کے بغیر کوئی نیکی قبول ہی نہیں ہوتی‘‘۔
ارشاد باری تعالی ہے:
“وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ حُنَفَاءَ وَيُقِيمُوا الصَّلَاةَ وَيُؤْتُوا الزَّكَاةَ ۚ وَذَٰلِكَ دِينُ الْقَيِّمَةِ”.
اور انھیں اس کے سوا حکم نہیں دیا گیا کہ وہ اللہ کی عبادت کریں، اس حال میں کہ اس کے لیے دین کو خالص کرنے والے، ایک طرف ہونے والے ہوں اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ دیں اور یہی مضبوط ملت کا دین ہے‘‘۔
[سورة البینہ: 5]