سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ:

ایک خاتون نبی کریمﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہا میں نے اپنی لڑکی کی شادی کی، پھر وہ بیمار ہو گئی اور اس کے سر کر بال جھڑ گئے۔ اس کا شوہر مجھ پر اس کے معاملے میں زور دیتا ہے۔ کیا میں اس کے سر میں مصنوعی بال لگا دوں؟ اس پر نبی کریمﷺ نے مصنوعی بال جوڑنے والیوں اور جڑوانے والیوں کو برا کہا، (ان پر لعنت بھیجی)۔

(صحیح البخاری: 5935)