سوال (5789)

ایک بندے کی ملکیت میں مندرجہ ذیل اثاثہ جات ہیں ان میں سے کس کس پر زکوۃ لاگو ہوگی اور کن پر نہیں؟
1۔ گریچوٹی فنڈ 50 لاکھ
2۔ پراویڈنٹ فنڈ 20 لاکھ
3۔ ایک فلیٹ قیمت خرید 43 لاکھ، ماہانہ کرایہ 16 ہزار
4۔ ایک رہائشی مکان مالیت 50 لاکھ
5۔ ایک پلاٹ جو مکان بنانے کیلئے لیا تھا ابھی اس پر گھر بنایا نہیں قیمت خرید 15 لاکھ موجودہ مالیت 40 لاکھ
6۔ ایک پلاٹ قیمت خرید 2 لاکھ موجودہ مالیت 9 لاکھ
7۔ 2 کمرشل پلاٹ کسی کاروبار کیلئے لیے تھے، اب اس پر فرنٹ پر پانچ دکانیں بنائی ہیں، پچھلا پورشن خالی ہے۔ قیمت خرید 18 لاکھ موجودہ مالیت 1 کروڑ 20 لاکھ.

جواب

خلاصہ یہ ہے کہ رہائشی مکان پر زکاۃ نہیں ہے، ایسی جگہ جو آپ نے اس لیے لی ہے، کہ کب ویلیو بڑھے گی، تو ہم بیچ دیں گے، تو اس پر ہر سال نئے ویلیو پر زکاۃ ہے، ہر سال آپ کی جو رقم ہے، اس ٹوٹل رقم پر زکاۃ ہوگی، اس طرح اگر دکان وغیرہ کرایے پر ہیں، اگر وہ خرچ کرنے کے بعد بھی پیسے بچ جاتے ہیں، وہ ساڑھے باون تولے چاندی کی قیمت کے متساوی ہیں تو پھر اس پر بھی زکاۃ ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ