سوال (3042)

کیا قبر پر نماز جنازہ پڑھی جا سکتی ہے؟ بمع دلیل جواب مطلوب ہے۔

جواب

عن ابْنِ عَبَّاسٍ رضي الله عنهما: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِقَبْرٍ قَدْ دُفِنَ لَيْلا ، فَقَالَ : مَتَى دُفِنَ هَذَا؟ قَالُوا: الْبَارِحَةَ. قَالَ: أَفَلا آذَنْتُمُونِي !؟ قَالُوا : دَفَنَّاهُ فِي ظُلْمَةِ اللَّيْلِ فَكَرِهْنَا أَنْ نُوقِظَكَ . فَقَامَ فَصَفَفْنَا خَلْفَهُ ، قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَأَنَا فِيهِمْ فَصَلَّى عَلَيْهِ .[رواه البخاري : 1321]

یہ حدیث قبر پر نماز جنازہ کی دلیل ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا خاصہ اس لئے نہیں کہ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین نے بھی پیچھے صف بنائی اور یہ پہلے بھی جنازہ پڑھ چکے تھے، جیسا کہ “دفناہ فی ظلمۃ اللیل” کے الفاظ سے عیاں ہے۔ واللہ اعلم

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ