سوال (652)

قادیانیوں کی قانونی و شرعی حیثیت کے لحاظ سے ان کا لٹریچر پاکستان میں چھاپنے اور تقسیم کرنے کا کیا حکم ہے؟

جواب

قادیانی تمام امت کے نزدیک کافر ہیں، ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ آئینِ پاکستان کے مطابق بھی یہ گروہ دائرہ اسلام سے خارج ہے، اور ان کے تراجم و تفاسیرِ اور دیگر لٹریچر پر مبنی کتابیں کفر اور تحریف سے خالی نہیں ہیں، بطور مثال ایک حوالہ درج کیا جاتا ہے:

“وَبِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ” [البقرة: 4]

مرزا بشیر الدین نے اس آیت میں تحریف کرتے ہوئے آخرت کی جگہ پر مرزا غلام قادیانی کی وحی پر ایمان لانا ضروری قرار دیا ہے۔ [تفسیر صغیر سورۃ بقرہ آیتِ مذکورہ]
جبکہ مرزا نے آخرت سے مراد مسیح موعود کی وحی لی ہے۔[تفسیر مرزا ص445 جلد اول]
مشہور قاضی ابو یعلی الفراء رحمہ اللہ لکھتے ہیں:

“وإن وجد فيمن يتصدى لعلم الشرع من ليس مِنْ أَهْلِهِ، مِنْ فَقِيهٍ أَوْ وَاعِظٍ، وَلَمْ يأمن اغترار النَّاسِ بِهِ فِي سُوءِ تَأْوِيلٍ، أَوْ تَحْرِيفِ جواب، أنكر عليه التصدي لما ليس مِنْ أَهْلِهِ، وَأَظْهَرَ أَمْرَهُ، لِئَلَّا يُغْتَرَّ بِهِ… وكذلك لَوْ ابْتَدَعَ بَعْضُ الْمُنْتَسِبِينَ إلَى الْعِلْمِ قَوْلًا خَرَقَ بِهِ الْإِجْمَاعَ وَخَالَفَ فِيهِ النَّصَّ وَرَدَّ قَوْلَهُ عُلَمَاءُ عَصْرِهِ أَنْكَرَهُ عَلَيْهِ وَزَجَرَهُ عَنْهُ، فَإِنْ أَقْلَعَ وَتَابَ وَإِلَّا فَالسُّلْطَانُ بِتَهْذِيبِ الدِّينِ أحق. وإذا انفرد بَعْضُ الْمُفَسِّرِينَ لِكِتَابِ اللَّهِ تَعَالَى بِتَأْوِيلٍ عَدَلَ فِيهِ عَنْ ظَاهِرِ التَّنْزِيلِ إلَى بَاطِنِ بِدْعَةٍ، متكلف لَهُ غَمْضَ مَعَانِيهِ…كَانَ عَلَى الْمُحْتَسِبِ إنْكَارُ ذَلِكَ”. [الأحكام السلطانية له، ص: 293]

’اگر شرعی علم میں نااہل فقیہ، واعظ وغیرہ کود پڑیں، اور ان کی تاویلات و تحریفات کی وجہ سے لوگوں کی گمراہی کا امکان ہو، تو ایسے شخص کی نقاب کشائی کرنا، اور اسے روکنا ضروری ہے، تاکہ لوگ دھوکے سے محفوظ رہیں۔ اسی طرح اگر کسی نے خلاف اجماع رائے بیان کی، اور صریح نصوص کی تردید کی، اور علمائے کرام نے اس کی تردید ومذمت کردی، تو حاکم وقت کو ایسے شخص کو روکنا اور ڈانٹ ڈپٹ کرنا ضروری ہے، اگر وہ باز آجائے، تو ٹھیک، ورنہ حاکم کو اختیار ہے کہ وہ دین کی حمایت کے لیے مناسب اقدام کرے۔ اسی طرح اگر کسی نے قرآن کی تفسیر کرتے ہوئے، واضح معانی کو چھوڑ کر دور از کار تاویل وتحریف کی، تو اربابِ احتساب کی طرف سے اس کو روکنا ضروری ہے‘۔
بلکہ اگر غیر مسلموں کو بھی اسلامی ملک میں رہنے کی اجازت دینی ہے، تو ان کے ساتھ معاہدہ کرتے ہوئے انہیں یہ شرط منوانا ضروری ہے کہ وہ کتاب اللہ پر کسی قسم کا طعن یا اس میں تحریف نہیں کریں گے، اور اہل اسلام کو ان کے دین سے بھٹکانے سے گریز کریں گے۔[الأحكام السلطانية للماوردي، ص: 225]
[مأخوذ من فتاوی لجنۃ العلماء]
لہذا قادیانی لٹریچر کی پاکستان میں نشر و اشاعت شرعی اور قانونی ہر دو اعتبار سے درست نہیں!

فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ