سوال (5705)

ایک بندے کو گھر کرایہ پر دیا اس گھر کا کرایہ نہیں دیتا تھا، 90 ھزار ہوگیا ہے کرایہ اور وہ شخص ایک سال ہوگیا ہے کہیں چلاگیا ہے، اس سے رابطہ بالکل ختم ہوگیا ہے
نہ تو وہ کر رہا ہے رابطہ، اس کا سامان جو 35 ھزار تک ہے وہ گھر میں رکھا ہے، کیا اس سامان کو بیچ سکتے ہیں مالک مکان کیا کریں؟
وضاحت کردیں۔

جواب

کرایہ دار پر واجب ہے کہ وہ مالک مکان کا کرایہ ادا کرے۔ اگر وہ بھاگ گیا ہے اور کرایہ نہیں دیا، تو یہ اس کے ذمے قرض ہے۔اس کا سامان مالک مکان کے پاس امانت کے طور پر ہے۔ شریعت میں کسی کی امانت کو خود سے بیچ کر اپنا قرض پورا کر لینا درست نہیں، الا یہ کہ قاضی/شرعی عدالت اجازت دے۔ جیسا کہ حدیث میں ہے کہ
“امانت اس کے مالک کو لوٹا دو جس نے تم پر امانت رکھی ہے، اور جو تمہارے ساتھ خیانت کرے، تم اس کے ساتھ خیانت نہ کرو۔” (ابو داود)
اب عملی صورت یہ ہو سکتی ہے کہ مالک مکان سامان کو محفوظ رکھے اور بار بار اس شخص سے رابطہ کرنے کی کوشش کرے۔ اگر کرایہ دار بالکل غائب ہے اور واپسی کی امید نہیں، تو یہ معاملہ شرعی عدالت/ مقامی ثالثی کونسل میں لے جانا چاہیے۔ عدالت سامان کی قیمت لگوا کر حکم دے سکتی ہے کہ مالک مکان اپنا کرایہ وصول کرے اور باقی واپس رکھے۔ اگر عدالت یا باہمی رضا سے معاملہ نہ ہو سکے، تو مالک مکان کو خود سے سامان بیچنے کا اختیار نہیں۔

فضیلۃ الشیخ فیض الابرار شاہ حفظہ اللہ