سوال (1317)
قزع کی صحیح تشریح کیا ہے ؟
جواب
قزع سے مراد سر کے کچھ حصے کے بال کاٹ لینا یا منڈوا دینا اور کچھ حصے کو چھوڑ دینا ہے۔
فضیلۃ الباحث عمار احتشام حفظہ اللہ
سائل :
ایک جگہ سے تھوڑے کاٹنا اور ایک جگہ سے زیادہ کیا یہ بھی اس میں ہی آئے گا ؟
جواب : جی یہ بھی اسی میں شامل ہے ، علماء اس کو اسی میں شامل کرتے ہیں۔
فضیلۃ الباحث عمار احتشام حفظہ اللہ
یہ درست نہیں ہے ، قزع یہی ہے کہ سر کا کچھ حصہ مونڈ دیا جائے اور کچھ چھوڑ دیا جائے ۔
فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ
لغوی اعتبار سے یہی ہے ، لیکن میں نے کہا کے کچھ حصے کے بال تھوڑے کاٹنا اور کچھ حصے سے زیادہ اس کو بھی اسی میں شامل کیا گیا ہے اکثر علماء کے نزدیک اور تقویٰ کا تقاضہ بھی یہی ہے۔
فضیلۃ الباحث عمار احتشام حفظہ اللہ
آپ کی بات سے اتفاق نہیں ہے
فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ
علماء کرام بعض لوگ اس کو بھی قزع میں شامل کرتے ہیں کہ آدمی کانوں کے قریب سے اور گردن سے بال مونڈ لے جیسے حجام عموما بال کاٹنے کے بعد کرتا ہے بلیڈ کے ساتھ اور باقی سر سے تھوڑے تھوڑے بال ہی کاٹتا ہے ،
کیا یہ بھی قزع میں شامل ہے نیز یہ بھی بتا دیں کہ کیا کسی کا یہ موقف رہا ہے علماء سلف سے؟
فضیلۃ الباحث عبداللہ حسن حفظہ اللہ
آپ نے جس صورت کا ذکر کیا ہے، وہ قزع نہیں ہے۔ قزع یہ ہے کہ سر کا غالب حصہ مونڈ دیا جائے اور باقی حصہ چھوڑ دیا جائے۔
فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ
کیا کچھ بال چھوٹے اور کچھ بال بڑے رکھنا بھی قزع کہلاتا ہے؟
اس بارے میں گزارش یہ ہے کہ حدیث میں “حلق ” کا لفظ ہے ، لیکن محسوس ہوتا ہے کہ یہ لفظ اغلب حالات کا خیال رکھتے ہوئے بولا گیا ہے ، ورنہ اس سے مراد حلق اور تقصیر دونوں ہی ہیں ۔ لہذا تقصیر اس انداز میں کروائی جائے کہ سر کے مختلف حصوں کے بالوں میں واضح فرق نظر آئے تو یہ “قزع” میں شمار کیا جائے گا ۔ واللہ اعلم ۔
فضیلۃ الباحث عمار احتشام حفظہ اللہ
بعض علماء اسے بھی قزع میں شمار کرتے ہیں ۔
جیسے آج کل نوجوانوں کے بال سنوارنے کے مختلف انداز ہیں ، ہئیر کٹنگ کے یہ انداز قزع کے مشابہ ہیں ، اگرچہ مکمل قزع نہ بھی کہا جائے ، قزع کہ اصل صورت لٹ رکھنا ہے.واللہ اعلم
باقی موجودہ ہیئر کٹنگ کے طرزوں کو قزع کا مفہوم نہ دیا جائے تب بھی ان میں دیگر مفاسد جیسے تشبہ بالکفار ،تشبہ بالفساق خود پسندی وغیرہ موجود ہیں۔
فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ