سوال (460)

ایک بندہ ہے اس کو موٹر سائیکل لینی ہے ، اس کے پاس ڈیڑھ لاکھ ہے ، اس موٹر سائیکل کی قیمت دو لاکھ ستانوے ہزار ہے ، تیسری پارٹی ہے وہ کہتی ہے کہ میں لے کردےدیتا ہوں ، وہ اس کو تین لاکھ پچیس ہزار میں لے کے دیتا ہے ، اور یہ ابھی ڈیڑھ لاکھ دے گا ، باقی پیسے تین قسطوں میں ادا کرے گا ؟

جواب

یہاں ایک خریدار ہے ، دوسرا شوروم والا یعنی بیچنے والا ہے ، تیسرا بندہ جو ضمانت لے رہا ہے وہ اپنی قیمت لگا رہا ہے ، یہ طریقہ صحیح نہیں ہے ، باقی جو ضمانت لے رہا ہے ، اس کو چاہیے کہ وہ خرید کر اپنے قبضے میں لے آئے ، قبضہ میں سجائے یعنی کاغذات اس کے پاس آجائیں اور تصرف اس کا ہو جائے ، پھر وہ تیسری پارٹی کو بھلے بیچ دے ، بھلے تین مہینوں میں سوا تین لاکھ کی قسطوں پر سودا ہو جائے یا چھ مہینوں میں ساڈے تین لاکھ کی قسطوں پر سودا ہو جائے ، یہ درست ہے ۔ ان شاءاللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ