سوال (4078)

مشائخ وتر کے بعد دعائے قنوت میں قنوت نازلہ کروانا اور پھر الگ سے اپنی طرف سے لمبی دعائیں کروانا، کیا یہ اللہ کے نبی علیہ السلام سے ثابت ہے؟ اگر ثابت ہے تو اس کے کیا دلیل ہے۔

جواب

ہمارے اسلاف نے قنوت نازلہ اور قنوت وتر میں کوئی فرق نہیں کیا، قنوت وتر کو قنوت نازلہ پر قیاس کرنا درست ہے، کیونکہ دنوں قنوت اور دعا ہیں، دعا کو دعا پر قیاس کیا جا سکتا ہے، اتنی سختی نہیں ہونی چاہیے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم قنوت نازلہ میں نام بھی لیتے تھے، دوران دعا قبیلے کے نام بھی لیتے تھے، اب وہ شخصیات اور قبیلے نہیں ہیں تو اب ان چیزوں کا نام لیں گے، ہمیں جن کی ضرورت ہے، بذات خود مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ