سوال (3728)
ایک مولانا صاحب فرما رہے ہیں کہ قرآن مجید کو جھوم کر نہیں پڑھنا چاہیے کہ ایسا یہودیوں کا عمل ہے، کوئی اہل علم سمجھا سکتے ہیں، کیونکہ ہم تو تھوڑا جھوم کر ہی پڑھتے ہیں اور مساجد میں بچے اور اساتذہ کرام بھی ایسے ہی کرتے ہیں۔
جواب
قرآن کو پڑھتے ہوئے بچوں کا آگے پیچھے کی طرف ہلنا ایک فطری عمل ہے، اس کو اتنی شدت سے مت دیکھا جائے، آپ تجربہ کر لیں کہ قرآن کے علاوہ کسی اور بھی کتاب کو یاد کرتے وقت آپ کا جسم خود بخود میکانکی طور پر آگے پیچھے کی طرف ہلنے لگتا ہے اور یہ عمل بالکل نادانستہ طور پر ہو جاتا ہے اور ایسا عموماً حفظ کرتے وقت ضرور ہوتا ہے۔
لہٰذا اس مسئلہ پر اتنا سخت مؤقف مناسب نہیں ہے۔
فضیلۃ الباحث اسامہ شاکر حفظہ اللہ