سوال (4921)

اکثر ایسا ہوتا ہے ہم جس بارے میں بہت زیادہ سوچتے ہیں، اسی بارے میں قرآن کی کوئی آیت یا کوئی حدیث یا اس کے متعلق کوئی بات سامنے آجاتی ہے، ایسا کیوں ہوتا ہے؟ کیا یہ ہمارے لیے اللّٰہ سبحانہ و تعالیٰ کی طرف سے کچھ سمجھانا مقصود ہوتا ہے؟

جواب

ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے نیک بندوں کی رہنمائی فرماتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے۔

“وَالَّذِيۡنَ جَاهَدُوۡا فِيۡنَا لَنَهۡدِيَنَّهُمۡ سُبُلَنَا‌ؕ وَاِنَّ اللّٰهَ لَمَعَ الۡمُحۡسِنِيۡنَ” [العنكبوت: 69]

اور وہ لوگ جنھوں نے ہمارے بارے میں پوری کوشش کی ہم ضرور ہی انھیں اپنے راستے دکھادیں گے اور بلاشبہ اللہ یقینا نیکی کرنے والوں کے ساتھ ہے۔
شاید اس آیت کی طرف اشارہ ہے کہ جب انسان کوشش اور غور و فکر کرتا ہے تو کوئی آیت یا حدیث سامنے آ جاتی ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ