سوال (4671)

قربانی میں دو حصے دار ہیں، لیکن ایک حصہ دار باہر کے ملک ہے تو کیا اس طرح قربانی کرنا صحیح ہے؟

جواب

قربانی کے حصے دار مختلف علاقوں اور ملکوں میں ہو سکتے ہیں، اس میں کوئی حرج نہیں ہے، بس ایسی صورت میں خیال یہ رکھا جائے کہ ایک شخص کو وکیل بنا دیا جائے کہ وہی سب کی طرف سے قربانی کرے گا۔ اس کا فائدہ یہ بھی ہے جو شخص وکیل ہو گا، وہ اپنے دن اور وقت کے حساب سے عید کی نماز پڑھ کر قربانی کرے گا، باقیوں کے ہاں اگر عید نماز کی تقدیم و تاخیر بھی ہو تو کوئی حرج نہیں ہو گا۔ ان شاء اللہ۔

فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ