سوال (4651)

ہم گاؤں میں رہتے ہیں ہمارے ہاں قربانی کی کھالیں مولوی صاحب لیتے ہیں، جو کہ بالکل مستحق نہیں ہیں، کیا کھالیں دینا جائز ہے، غیر مستحق فرد کو جان بوجھ کر کھالیں دینے سے قربانی پر کوئی حرف تو نہیں آئے گا۔

جواب

مساجد کے ائمہ و خطباء کی تنخواہیں دینا اہل علاقہ ( انتظامیہ ) کی ذمہ داری ہے، قربانی کی کھالیں ان کو دینا درست نہیں ہے اور ان کو اس شرعی مسئلہ کو سمجھانے کی ضرورت ہے، کھالیں دینی مدارس کا حق ہے یا ایسے افراد جو معاشرے میں واقعتا مستحق ہیں۔

فضیلۃ الباحث کامران الٰہی ظہیر حفظہ اللہ

قربانی کی کھال آپ فقراء و مساکین کو دیں، جو کہ مسکین ہوتے ہیں، خواہ وہ مدارس میں ہوں، مساجد میں ہوں یا رشتے دار ہوں، یا آپ وکیل بن کر بیچ کر ان کو پیسے دو، دوسرا یہ ہے کہ ہدیہ دے دیں، جیسا کہ یہاں ذکر ہوا ہے کہ امام مسجد لیتے ہیں، مستحق نہیں ہیں تو آپ ان کو گفٹ دے دیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ