سوال (4954)

رات کو اگر کوئی شخص وتر چھوڑ دیتا ہے کہ تھجد میں اٹھ کر پڑھوں گا اور پھر اس کی آنکھ فجر کے وقت کھلتی ہے تو اب وہ کیا کرے اس وتر کو کیسے ادا کرے اور اگر وتر ویسے ہی نہیں پڑھا سستی سے یا پھر بھول گیا تو بھی کیا حکم ہوگا؟

جواب

فجر کی اذان ہوگئی ہے تو آپ کا وتر قضاء ہوگیا ہے، وتر اداء کے وقت سے نکل گیا ہے، اب آپ کے پاس ایک صورت یہ ہے کہ اگر آپ ٹائیم سے آتے ہیں تو پہلے وتر پڑھ لیں، بعد میں سنتیں پڑھ لیں، اگر ایسا ممکن نہیں ہے تو آپ وتر سورج نکلنے کے بعد پڑھیں گے، وہ ہی تین یا پانچ وتر قضاء دیں گے، یا پھر آپ اس کو جفت بنالیں، وہ پھر آپ دو دو کرکے پڑھنا شروع کردیں، دو، چار، بارہ کی عدد حدیث میں ہے، یہ آپ کی رات کی نماز ہو جائے گی، یہ بھی ایک طریقہ حدیث میں وارد ہے، اگر وتر رہ گیا ہے تو وتر فرض نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ