رب سے بات کرنے کے 10 اہم ذرائع

اللہ تعالیٰ سے تعلق قائم کرنا اور اس سے بات کرنا ہر مؤمن کی سب سے بڑی سعادت ہے۔ یہ تعلق ہمیں سکون، ہدایت اور قربِ الٰہی عطا کرتا ہے۔ ذیل میں دس اہم ذرائع ذکر کیے جا رہے ہیں جن کے ذریعے ہم اللہ سے بات کر سکتے ہیں۔

1️⃣ نماز – اللہ سے براہِ راست گفتگو

نماز اللہ سے مناجات اور اس کی قربت کا سب سے مؤثر ذریعہ ہے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

“إِذَا قَامَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلَاةِ، فَإِنَّهُ يُنَاجِي رَبَّهُ”

(جب تم میں سے کوئی نماز میں کھڑا ہوتا ہے تو وہ اپنے رب سے مناجات کر رہا ہوتا ہے۔)
(صحیح بخاری: 405)

2️⃣ دعا – دل کی بات اللہ سے کہنا

دعا اللہ سے بات کرنے کا سب سے آسان طریقہ ہے، چاہے کسی بھی وقت اور کسی بھی زبان میں ہو۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

“وَقَالَ رَبُّكُمُ ٱدْعُونِىٓ أَسْتَجِبْ لَكُمْ ۚ”

(اور تمہارے رب نے فرمایا: مجھ سے دعا کرو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔)
(سورۃ غافر: 60)

3️⃣ قرآن کی تلاوت – اللہ کا پیغام سننا

قرآن مجید اللہ کا کلام ہے، اور اس کی تلاوت کے ذریعے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے اللہ ہم سے بات کر رہا ہو۔

“إِنَّ هَـٰذَا ٱلْقُرْءَانَ يَهْدِى لِلَّتِى هِىَ أَقْوَمُ”

(بے شک یہ قرآن اس راستے کی ہدایت دیتا ہے جو سب سے سیدھا ہے۔)
(سورۃ الاسراء: 9)

4️⃣ ذکر و اذکار – اللہ کی یاد میں محو ہونا

اللہ کا ذکر کرنے سے دل کو اطمینان حاصل ہوتا ہے اور روح کو سکون ملتا ہے۔

  1. “أَلَا بِذِكْرِ ٱللَّهِ تَطْمَئِنُّ ٱلْقُلُوبُ”

(یقیناً اللہ کے ذکر سے دلوں کو اطمینان حاصل ہوتا ہے۔)
(سورۃ الرعد: 28)

5️⃣ تہجد – رات کی خلوت میں مناجات

رات کے آخری پہر میں اللہ سے راز و نیاز کرنا، یعنی تہجد پڑھنا، سب سے زیادہ قبولیت والا وقت ہے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

“يَنْزِلُ رَبُّنَا تَبَارَكَ وَتَعَالَىٰ كُلَّ لَيْلَةٍ إِلَى السَّمَاءِ الدُّنْيَا، حِينَ يَبْقَىٰ ثُلُثُ اللَّيْلِ الْآخِرُ، فَيَقُولُ: مَنْ يَدْعُونِي فَأَسْتَجِيبَ لَهُ؟”

(ہمارا رب ہر رات آسمانِ دنیا پر نزول فرماتا ہے اور فرماتا ہے: کون ہے جو مجھ سے دعا کرے، میں اس کی دعا قبول کروں؟)
(صحیح بخاری: 1145)

6️⃣ توبہ و استغفار – اللہ سے معافی مانگنا

اللہ سے توبہ اور استغفار کرنے سے گناہ معاف ہوتے ہیں اور قربتِ الٰہی نصیب ہوتی ہے۔

“إِنَّ ٱللَّهَ يُحِبُّ ٱلتَّوَّٰبِينَ وَيُحِبُّ ٱلْمُتَطَهِّرِينَ”

(بے شک اللہ توبہ کرنے والوں اور پاک صاف رہنے والوں کو پسند کرتا ہے۔)
(سورۃ البقرہ: 222)

7️⃣ صدقہ و خیرات – اللہ کی رضا کے لیے دینا

صدقہ صرف مال کا لین دین نہیں، بلکہ اللہ سے تعلق مضبوط کرنے کا ایک ذریعہ بھی ہے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

“إِنَّ صَدَقَةَ السِّرِّ تُطْفِئُ غَضَبَ الرَّبِّ”

(بے شک خفیہ صدقہ اللہ کے غضب کو بجھا دیتا ہے۔)
(سنن ترمذی: 664)

8️⃣ صبر اور شکر – اللہ کی رضا پر راضی رہنا

اللہ کے ہر فیصلے پر صبر اور اس کی نعمتوں پر شکر کرنا اللہ سے تعلق مضبوط کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

“إِنْ أَصَابَتْهُ سَرَّاءُ شَكَرَ فَكَانَ خَيْرًا لَهُ، وَإِنْ أَصَابَتْهُ ضَرَّاءُ صَبَرَ فَكَانَ خَيْرًا لَهُ”

(اگر مؤمن کو خوشی ملے تو شکر کرتا ہے، یہ اس کے لیے بہتر ہے، اور اگر تکلیف پہنچے تو صبر کرتا ہے، یہ بھی اس کے لیے بہتر ہے۔)
(صحیح مسلم: 2999)

9️⃣ والدین کی خدمت – اللہ کی رضا کا ذریعہ

والدین کی خدمت اور ان کی دعائیں اللہ کے قرب کا ذریعہ ہیں۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

“وَقُل رَّبِّ ٱرْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِى صَغِيرًۭا”

(اور دعا کرو: اے میرے رب! میرے والدین پر رحم فرما، جیسے انہوں نے بچپن میں میری پرورش کی۔)
(سورۃ الاسراء: 24)

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

“رِضَا اللَّهِ فِي رِضَا الْوَالِدِ، وَسَخَطُ اللَّهِ فِي سَخَطِ الْوَالِدِ”

(اللہ کی رضا والد کی رضا میں ہے اور اللہ کی ناراضی والد کی ناراضی میں ہے۔)
(سنن ترمذی: 1899)

🔟 لوگوں کے ساتھ حسن سلوک – اللہ کی محبت حاصل کرنے کا ذریعہ

اچھے اخلاق، نرم گفتاری، اور دوسروں کے ساتھ حسنِ سلوک اللہ کو راضی کرنے اور اس کی قربت حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

“إِنَّ مِنْ أَحَبِّكُمْ إِلَيَّ وَأَقْرَبِكُمْ مِنِّي مَجْلِسًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ، أَحَاسِنَكُمْ أَخْلَاقًا”

(تم میں سب سے زیادہ محبوب اور قیامت کے دن میرے قریب وہ ہوگا جس کے اخلاق سب سے اچھے ہوں گے۔)
(سنن ترمذی: 2018)

نتیجہ
یہ تمام ذرائع اللہ سے تعلق مضبوط کرنے اور اس کی قربت حاصل کرنے کے اہم طریقے ہیں۔ اگر ہم ان ذرائع کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیں تو ہمیں دنیا میں بھی سکون اور آخرت میں بھی کامیابی نصیب ہوگی۔

اللہ ہمیں ان تمام ذرائع کو اپنانے اور اپنی رضا کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین!

مرتب :حـافظ امجد ربـانی