سوال (5311)

رفع الیدین کرتے وقت ہاتھ کانوں تک اٹھانے چاہیے یا کندھوں تک کچھ لوگ رفع الیدین کرنے کے بعد ہاتھ باندھ لیتے ہیں کچھ چھوڑ دیتے ہیں کون سا عمل درست ہے؟

جواب

نماز میں کندھوں اور کانوں کے برابر ہاتھ اٹھانا سنت سے ثابت ہے، کندھوں کے برابر کے لئے دیکھیے۔

صحیح البخاری: (735) ﺑﺎﺏ: ﺭﻓﻊ اﻟﻴﺪﻳﻦ ﻓﻲ اﻟﺘﻜﺒﻴﺮﺓ اﻷﻭﻟﻰ ﻣﻊ اﻻﻓﺘﺘﺎﺡ ﺳﻮاء، و (738) بَاب إِلَى أَيْنَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ،صحیح مسلم: (390) ﺑﺎﺏ اﺳﺘﺤﺒﺎﺏ ﺭﻓﻊ اﻟﻴﺪﻳﻦ ﺣﺬﻭ اﻟﻤﻨﻜﺒﻴﻦ ﻣﻊ ﺗﻜﺒﻴﺮﺓ اﻹﺣﺮاﻡ، ﻭاﻟﺮﻛﻮﻉ، ﻭﻓﻲ اﻟﺮﻓﻊ ﻣﻦ اﻟﺮﻛﻮﻉ، ﻭﺃﻧﻪ ﻻ ﻳﻔﻌﻠﻪ ﺇﺫا ﺭﻓﻊ ﻣﻦ اﻟﺴﺠﻮﺩ،موطا امام مالک:(16) 1/ 75 ﺑﺎﺏ اﻓﺘﺘﺎﺡ اﻟﺼﻼﺓ، و1/ 77

یہ حدیث کثب کثیرہ میں موجود ہے۔
دونوں ہاتھ کا کانوں تک اٹھانا: صحیح مسلم:(391)
البتہ صحیح ابن خزیمہ:(477) کی جس روایت میں کانوں کی لو کو چھونے کا ذکر ہے تو وہ زیادت غیر محفوظ اور شاذ ہے۔
اس پر تفصیل میں نے چند سال پہلے ایک فاضل بھائی کے استفسار پر لکھی تھی، صحیح یہی ہے کے کانوں تک ہاتھ اٹھائے جائیں۔والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ