سوال (3830)
عام دنوں میں وتروں کی جماعت نہیں کروائی جاتی تو رمضان میں کیوں کروائی جاتی ہے؟
جواب
رمضان میں دلیل ملتی ہے، اس لیے جماعت کروائی جاتی ہے، عام دنوں میں دلیل نہیں ملتی ہے، اس لیے نہیں کروائی جاتی ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
عام دنوں میں بھی وتر کی جماعت کروائی جا سکتی ہے بشرطیکہ جماعت مسجد میں نا ہو۔ دلیل اس کی حدیث ابن مسعود ہے:
عن ابن مسعود رضي الله عنه أنه صلى خلف النبي صلى الله عليه وسلم ليلة صلاة الليل، فأطال رسول الله صلى الله عليه وسلم القيام حتى هم ابن مسعود بالجلوس.
لیکن اس پر مداومت کرنا صحیح نہیں ہے جیسا کہ علماء نے صراحت فرمائی ہے۔ مداومت کے حوالے سے یہ رمضان کے ساتھ ہی خاص یے۔
والله تعالى أعلى وأعلم والرد إليه أفضل وأسلم
فضیلۃ الباحث ابو دحیم محمد رضوان ناصر حفظہ اللہ