سوال (5088)
رمضان المبارک میں اجتماعی قیام کے بارے میں شرعی راہنمائی فرمائیں؟
جواب
اگر قیام رمضان سے مراد صرف تروایح، تہجد یا قیام اللیل ہے تو اس میں تو کوئی اشکال نہیں، حدیث اور سلف صالحین سے ثابت ہے، اگر قیام اللیل سے مراد تراویح کے بعد نماز ہے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں، نفلی عبادت ہے، طلق بن علی رضی اللہ عنہ کی روایت مشہور ہے کہ وہ اپنے بیٹے ہاں گیا، وہاں افطاری کی تھی، وہاں مغرب کی نماز پڑھائی تھی، عشاء اور تراویح وتر ان کو پڑھائیں تھے، جب اپنے علاقے میں آیا تو ان کو بھی قیام اللیل کروادیا، وتر نہیں پڑھائے، دوبارہ بھی قیام ہو سکتا ہے، کوئی حرج نہیں ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ