سوال (3959)
ہے کوئی سنی مائی کا لال جو ان سوالوں کے جواب دے۔
کیا رسول کی چار بیٹیاں تھیں؟
مؤلف: عقیل عباس حیدری جھنگ، اگر ہاں تو اِن تمام مقامات پر باقی ساری بیٹیاں کیوں نہیں اور فقط اکیلی فاطمہ زھرا سلام اللہ علیھا کیوں؟
1- مباہلہ میں اکیلی فاطمہ؟
2- حدیث کساء میں اکیلی فاطمہ؟
3- جنگوں میں رسول زخمی پانی پلاتے وقت بیٹیوں میں سے اکیلی فاطمہ کیوں ؟
4- جنگ میں پٹیاں کرے تو اکیلی فاطمہ؟
5- حق مانگنے گئیں اکیلی فاطمہ؟
6- سند لے کر گئی، پھاڑ دی گئی، تو اکیلی فاطمہ باقی بیٹیاں کہاں تھیں ؟
7- تماچے کھائے، تازیانے کھائے، محسن شہید، تو اکیلی فاطمہ؟
8- کربلا میں بچے ذبح ہوئے تو اکیلی فاطمہ کے؟
9- بضعۃ منی کی مصداق اکیلی فاطمہ؟
10- اٹھ اٹھ کے تعظیم کریں رسول، تو اکیلی فاطمہ؟
11- جب بابا دنیا سے چل بسے، تو روئی اکیلی فاطمہ؟
12- قبر رسول پر جاتی ہیں، تو اکیلی فاطمہ؟
13 بقیع میں مزار تو اکیلی فاطمہ باقی بیٹیوں کے مزار یا قبر کا کوئی نشان کیوں نہیں؟
14- نکاح کا ذکر بڑے زور و شور سے ملتا ہے، تو اکیلی فاطمہ باقی سب کا کیوں نہیں ؟
15- جہیز کا ذکر تو اکیلی فاطمہ؟
16۔ جنت کی عورتوں کی سردار تو اکیلی فاطمہ؟
17- ابوبکر کی بیعت کا انکار کیا، تو اکیلی فاطمہ؟
18- آیت تطہیر کی مصداق اکیلی فاطمہ باقی بہنیں کیوں نہیں ؟
19- آیت مودۃ کی مصداق اکیلی فاطمہ؟
20- سورہ کوثر میں اکیلی فاطمہ؟
21- سورہ دہر میں اکیلی فاطمہ؟
22- روٹیوں کے قصے تو اکیلی فاطمہ؟
23- چکی چلانے کے قصے تو اکیلی فاطمہ؟
24- فرشتے غلامی کریں، تو اکیلی فاطمہ؟
25- سب سے بڑی دلیل: نسل رسول چلی، تو اکیلی فاطمہ سے ہی کیوں؟
ان ساری باتوں کا جواب یہ ہے۔
کہ رسول کی فقط بیٹی ہے ایک تھی اسلیے اکیلی فاطمہ زھرا سلام اللہ علیھا ہیں ورنہ کم سے کم اپنا حق مانگنے تو سامنے آتیں. ان کے بچوں کی قربانیوں کے قصے بھی تاریخ حسن و حسین ع کی مثل واضح نظر آتے، جو باقی تین بیٹیوں کو منسوب کیا جاتا ہے وہ دراصل جناب خدیجہ کی بہن ہالہ کی بیٹیاں تھیں۔
ھاتو برھانکم ان کنتم صدقین،
جواب
اس سے پوچھ جائے کہ یہ سب باتیں کہاں سے لی ہیں؟ کیا اہل بیت کا یہ دعویٰ تھا کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کی ایک بیٹی تھی؟
فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ
یہ تمام باتیں پرانی ہوچکی ہیں، مولانا فیض عالم صدیقی کی کتاب “بنات الرسول” دیکھنی چاہیے، اس طرح مولانا مناظر عبد العزیز ملتانی کی کتاب “قاتلان حسین کون” اس کو دیکھیں، مولانا فیض عالم صدیقی صاحب کے مقالات میں بھی اس پر بحث موجود ہے، اور قرآن مجید میں بھی سورۃ الاحزاب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹیوں کے لیے جمع کا صیغہ آیا ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹیوں کے بارے میں جو باتیں ہیں ، وہ محض دجل و فریب ہیں، اس موضوع کو تفصیل سے پڑھ لیا جائے تو بات واضح ہو جائے گی۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سب اعتراض بے بنیاد ہیں، اکثر کا جواب تو یہی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی باقی تین بیٹیاں تو آپ کی حیات مبارکہ میں ہی وفات پا گئی تھیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد باقی بیٹیوں کے حاضر نہ ہونے کے سارے مفروضے ختم ہوجاتے ہیں.
فضیلۃ الباحث طلحہ علوی حفظہ اللہ