سوال
حکومت نے پراپرٹی پر ٹیکسز کافی بڑھا دیے ہیں، مثلا اگر آپ نے پلازہ کرائے پر دیا ہوا ہے، تو اس کا سال کا ایک کرایہ مکمل ٹیکس کی مد میں دینا پڑتا ہے۔
پھر جو ٹیکس کولیکشن کرنے والے آفیسرز اور ملازمین ہوتے ہیں، وہ بھی رشوت کا مطالبہ کرتے ہیں، اگر انہیں رشوت نہ دی جائے تو پھر مزید مشکلات پیدا ہوتی ہیں.. اس صورت حال کے پیشِ نظر بعض لوگ یہ کرتے ہیں کہ آفیسرز کو تحفے تحائف کے نام پر کچھ دے دلا کر ان سے ٹیکس میں کمی کروا لیتے ہیں. مثلا اگر ٹیکس ایک لاکھ بیس بنتا ہو تو وہ ملازم تیس ہزار روپے لیکر ٹیکس تیس ہزار روپے بنا دیتا ہے.. اس طرح ساٹھ ہزار کی بچت ہو جاتی ہے.. کیا یہ جائز ہے؟
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
مجبوری میں دیے گئے تحفے تحائف/ رشوت کو بعض علماء جائز قرار دے رہے ہیں اور بعض کراہیت کے ساتھ جائز کہتے ہیں۔
یعنی رشوت لینے والے اصل مجرم گناہ کبیرہ کے مرتکب، اللہ اور اس کے رسول سے اعلان جنگ کرنےوالے ہیں۔
مگر بأمرمجبوری رشوت دے کر اپنا جائز کام کروانے والے یا ناجائز ٹیکسز اور اندھے قانون سے اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کی کوشش کرنے والے صغیرہ گناہ کے مرتکب ہیں۔
اس سے بہتر یہ ہے قوم ایسے ظالمانہ نظام کے خلاف آواز اٹھائے، اپنے مسائل کاایسا حل نکالنے کی بجائے پوری قوم کو مصائب وآلام سے اور ملک کو اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کرنے سے باہر نکالنے کی سنجیدہ کوشش کرے۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ