سوال (2838)

ایک سائل کا سوال ہے کہ وہ رزق کے معاملے میں بہت پریشان ہے، اور اس کی بہنوں کی شادیاں بھی نہیں ہوئی ہیں، دوسری طرف سے اس کے رشتے دار بھی جن کے پاس پیسہ ہے، وہ دن بدن دل دکھاتے ہیں، طعنے مارتے ہیں، عجیب باتیں کرتے ہیں، اور یہ کچھ بھی نہیں کہتا ہے، اب مشائخ بتائیں کہ اس شخص کو رزق کے حوالے سے کیا وظیفہ پڑھنا چاہیے، اس کے ساتھ اس قدر دل دکھانے والے جو رشتے دار ہیں، ان کے ساتھ کیسا سلوک ادا کیا جائے؟

جواب

ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آسانیاں فرمادے، دیکھیں کہ ہمارا اللہ تعالیٰ سے کس قدر تعلق مضبوط ہونا چاہیے، یہ بات ہمیں سوچنی ہے، سو فیصد نماز کا فریضہ ادا کر رہے ہیں، کیا نماز وقت پہ ادا کر رہے ہیں، اس لیے نماز پانچ اوقات وقت پر پڑھنی چاہیے، نوافل کی کثرت اور دعاؤں کا اہتمام کرنا چاہیے، دو ٹائم سورۃ یس پڑھیں، ان بچیوں کو پڑھوائیں، جن کی شادیاں نہیں ہو رہی ہیں، دورود شریف کا اہتمام زیادہ ہو، استغفار کا اہتمام ہو، “لا حول و قوة الا بالله” کا ورد کریں، اس کے ساتھ اس دعا کا پورا گھر ورد کر ے۔

“رَبِّ اِنِّىۡ لِمَاۤ اَنۡزَلۡتَ اِلَىَّ مِنۡ خَيۡرٍ فَقِيۡرٌ”

ان شاءاللہ معاملات سنور جائیں گے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ