سوال (4547)
ماہ رمضان میں دن کو وہ روزے کی حالت میں وہ بیوی کے ساتھ بوس و کنار کر رہے تھے تو اپنے آپ پر قابو نہ پا سکے محتلم ہو گئے۔
یعنی جماع تو نہیں کیا، صرف آدمی محتلم ہو گیا، اب وہ پوچھنا یہ چاہتے ہیں کہ آیا کہ دین اسلام اس مسئلہ میں ہماری کیا راہنمائی کرتا ہے اور کیا اس کا کوئی کفارہ ہوگا؟
جواب
رائے تو مختلف ہو سکتی ہے، لیکن ہماری رائے یہ ہے کہ اگر اس نے قصدا و ارادتاً احتلام کو اپنے اوپر لاگو نہیں کیا ہے، تو روزہ اس کا سلامت ہے، توبہ و استغفار ہمہ وقت جاری رکھے، باقی کفارہ کوئی نہیں ہوگا، آئندہ کے لیے احتیاط کو جاری رکھے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ