سوال (3816)
روزے کی حالت میں بھاپ لینے کا کیا حکم ہے؟
جواب
روزے کی حالت میں بھاپ لینے کے حوالے سے احتیاط ضروری ہے کیونکہ اس میں خطرہ ہوتا ہے کہ بخارات یا مائع مواد حلق یا معدہ تک پہنچ جائے جو کہ روزے کے اعتبار سے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
اس سلسے میں حضرت لقیط بن صبرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث مد نظر رکھیں کہ جس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«بالغ في الاستنشاق إلا أن تكون صائماً»
یعنی: “استنشاق میں مبالغہ کرو، سوائے اس کے کہ تم روزہ رکھے ہوئے ہو”
یہ حدیث روزے کی حالت میں ناک میں پانی یا خوشبو کا زیادہ استعمال کرنے کی اجازت دیتی ہے، لیکن ساتھ ہی اس میں یہ احتیاط بھی بیان کی گئی ہے کہ روزے کی حالت میں احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں تاکہ کوئی مائع جسم میں داخل نہ ہو۔
یہ اصول بھاپ لینے پر بھی لاگو ہوتا ہے کیونکہ بھاپ یا بخارات کی صورت میں یہ سانس کے ذریعے آپ کے حلق یا معدہ تک پہنچ سکتی ہیں، اور اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ روزے کو توڑ دے گا۔
والله تعالى أعلى وأعلم والرد إليه أفضل وأسلم.
فضیلۃ الباحث ابو دحیم محمد رضوان ناصر حفظہ اللہ