سوال (3839)
کیا فحش مواد یا ویڈیو دیکھنے سے روزہ ٹوٹ جائے گا؟
جواب
یہ گناہ والا کام ہے اور محرمات میں سے ہے، ایسے کاموں سے بھی اگر روزہ دار بچ نہیں سکتا تو اس کی بھوک اور پیاس کی اللہ کے ہاں کوئی قیمت نہیں۔
امام البخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے اپنی صحیح میں باب باندھا ہے:
باب من لم يدع قول الزور والعمل به في الصوم.
باب: جو شخص رمضان میں جھوٹ بولنا اور دغا بازی کرنا نہ چھوڑے۔
اس باب کے تحت آپ درج ذیل حدیث لے کے آئیں ہیں:
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من لم يدع قول الزور والعمل به فليس لله حاجة في أن يدع طعامه وشرابه. (صحیح البخاری 1903)
يعنی اگر کوئی شخص جھوٹ بولنا اور دغا بازی کرنا (روزے رکھ کر بھی) نہ چھوڑے تو اللہ تعالیٰ کو اس کی کوئی ضرورت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑ دے۔
لہذا ایسے روزہ کا کوئی فائدہ نہیں۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ان فسق و فجور والے کاموں سے روزہ باطل ہو جاتا ہے۔ اس لیے کہ مفطرات الصوم توقیفی ہیں۔ لہذا باطل کا حکم نہیں لگایا جا سکتا۔ لیکن ان کاموں سے دوراں روزہ اور بعد از افطار اسی طرح دوران رمضان اور غیر رمضان اجتناب کرنا واجب وضروری ہے۔
والله تعالى أعلى وأعلم والرد إليه أفضل وأسلم.
فضیلۃ الباحث ابو دحیم محمد رضوان ناصر حفظہ اللہ