سوال (1751)

بندہ رات سونے سے پہلے نفلی روزے کی نیت کرے کہ صبح ان شاء اللہ روزہ رکھوں گا ۔ مگر اذان کے بعد آنکھ کھلی ہو اور اٹھتے ساتھ ہی بے خیالی میں پہلا کام وہ پانی پی لے ، تو کیا اسے روزہ جاری رکھنا چاہیے کہ اللہ نے کھلایا اور پلایا ہے یا اس کا روزہ ٹوٹ گیا ہے؟ علماء کی رہنمائی درکار ہے۔

جواب

نیت تھی تو روزہ ہو گیا ہے ، باقی جو کھایا پیا ہے وہ نسیان پر محمول ہوگا ۔ نیسان اور بہول چوک ہے تو پھر قابل گرفت نہیں ہے ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“مَنْ نَسِيَ وَهُوَ صَائِمٌ فأَكل أو شَرِب، فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ، فَإِنَّمَا أَطْعَمَهُ الله وَسَقَاهُ”
[متفق عليه]

«جس روزہ دار نے بھول کر کھا پی لیا وہ اپنا روزہ مکمل کرے۔ اسے اللہ نے کھلایا اور پلایا ہے»

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ