سوال (3202)
ایک لڑکے کا نکاح ہو گیا ہے، ابھی رخصتی نہیں ہوئی تھی، رخصتی کچھ ماہ بعد ہونی ہے تو کیا وہ اپنی منکوحہ سے آمنے سامنے یا فون پر بات چیت کر سکتا ہے؟
جواب
شرعی نکاح سے حجاب اٹھ جاتا ہے، لہذا عرف میں اور شرع میں آمنے سامنے بات چیت کرنا یا موبائل پر جائز ہے، گھر والے اگر اجازت دیں تو آنا جانا بھی ہو سکتا ہے، اس سے مزید عرف میں اجازت نہیں ہے، اگر اس سے مزید پیش رفت کرنی ہے تو رخصتی لے لیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
جب شرعا نکاح منعقد ہو چکا ہے، تو اب لڑکا اور لڑکی دونوں کی حیثیت ایک دوسرے کے لیے میاں اور بیوی کی ہے اگرچہ رخصتی نہ بھی ہوئی ہو، اس لیے موبائل فون پر رابطہ کرنے پر کوئی حرج نہیں ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ بہتر یہ ہے کہ فی الوقت وہ ایسے تعلقات سے اجتناب کریں جو ہمارے عرف عام میں معیوب سمجھے جاتے ہیں۔ کیونکہ مشاہدے میں یہی آیا ہے کہ ایسے تعلقات سے بہت سے مفاسد پیدا ہوجاتے ہیں اور کئی دفعہ تو رشتہ ٹوٹنے تک نوبت پہنچ جاتی ہے۔
اسی طرح آمنے سامنے بات چیت سے بھی مفاسد کا باب کھل سکتا ہے۔
والله تعالى أعلم والرد إليه أسلم.
فضیلۃ الباحث ابو دحیم محمد رضوان ناصر حفظہ اللہ