سوال (5723)

کیا سابقہ شریعتوں میں شراب حرام تھی؟

جواب

اس میں دو موقف ہیں۔
(1): بعض علماء کہتے ہیں کہ یہ شراب سابقہ شریعتوں میں حرام نہیں تھی، البتہ لہو و لعب کے طور پر پی جاتی تھی، انبیاء اور انبیاء کے چاہنے والوں کو اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں محفوظ رکھا ہے، وہ اس کے اس کے قریب نہیں گئے ہیں، لوگ بطور شغل پیتے تھے، حرمت کا حکم نہیں تھا۔
(2): بعض علماء کہتے ہیں کہ یہ شراب ہر دور میں حرام رہی ہے، یہود و نصاری نے تحریف کرکے اس کے مفہوم و حکم کو تبدیل کیا تھا۔ انبیاء کے لیے بھی کہتے ہیں کہ وہ پیتے تھے، یہ جھوٹ ہے، شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ علیہ کا بھی اشارہ اس طرف ہے۔
یہ حرمت پہلے بھی تھی، ادیان و کتب مٹنے کی وجہ سے احکامات بھی ختم ہو چکے تھے، پھر ہماری شریعت میں بتدریج اس کو حرام قرار دے دیا گیا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ