سوال (1872)
جو شخص پہلی صف میں جگہ ہونے کے باوجود پچھلی صف میں کھڑا ہوتا ہے ، کیا ایسے شخص کی نماز ہو جائے گی ؟
جواب
جگہ ہوتے ہوئے کوئی شخص پیچھے کھڑا ہوتا ہے ، تو شرعی طور پہ اس کو نماز دہرانے کا حکم دیا جائے گا ، حدیث میں یہ مسئلہ اس طرح واضح ہے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
اگر پہلی صف میں جگہ ہو تو پہلے اس صف کو پورا کرنا چاہیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ
“أتمُّوا الصَّفَّ المقدَّمَ ثُمَّ الَّذي يليهِ فما كانَ من نقصٍ فليَكن في الصَّفِّ المؤخَّر”
[صحيح ابي داؤد : 671]
«پہلی صف کو مکمل کرو پھر جو اس کے ساتھ ملتی ہے اور جو کوئی نقص ہو پس وہ آخری صف میں ہو»
اس حدیث میں صف بندی کا طریقہ یہی بتایا گیا ہے کہ پہلے پہلی صف کو پورا کیا جائے
اگر کوئی شخص پہلی صف میں جگہ ہونے کے باوجود پچھلی صف میں اکیلا نماز پڑھتا ہے تو باالاتفاق اس کی نماز نہیں ہوگی اس کو نماز دہرانی ہو گی ۔
علی بن شیبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا :
خرَجنا حتَّى قدِمنا علَى النَّبيِّ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ، فَبايعناهُ، وصلَّينا خلفَهُ، ثمَّ صلَّينا وَراءَهُ صلاةً أُخرى، فقَضى الصَّلاةَ، فرأى رجلًا فَردًا يصلِّي خلفَ الصَّفِّ، قالَ: فوقَفَ عليهِ نبيُّ اللَّهِ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ حينَ انصَرفَ قالَ: استقبِلْ صلاتَكَ، لا صلاةَ للَّذي خَلفَ الصَّفِّ.
[صحيح ابن ماجه : 829]
«ہم ( اپنے علاقے سے) روانہ ہوئے ( اور مدینہ منورہ تک سفر کیا) حتی کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوگئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی۔ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا میں نماز ادا کی، پھر آپ کے پیچھے ایک اور نماز پڑھی۔ آپ نے نماز مکمل کی تو دیکھا کہ ایک آدمی صف کے پیچھے اکیلا کھڑا نماز پڑھ رہا ہے۔( جب وہ شخص نماز سے فارغ ہوا تو) اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس کے پاس گئے اور فرمایا:شروع سے نماز پڑھو۔ صف کے پیچھے( اکیلا کھڑے ہونے والے )کی کوئی نماز نہیں»
تو اس حدیث سے واضح معلوم ہوا کہ اس شخص کی نماز نہیں ہوگی
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فضیلۃ العالم ڈاکٹر ثناء اللہ فاروقی حفظہ اللہ
اگر جگہ نہ ہو تو پیچھے اکیلے کھڑے ہونے میں حرج نہیں ، نماز دہرانے کا حکم ایسے شخص کے لیے نہیں ہے ۔
فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ