سوال (3564)
اگر پہلے صف میں پہلے سے بچے کھڑے ہیں اور کوئی بڑا آجائے تو نماز کے اندر بچوں کو ہٹانا یا پیچھے کرنا جائز ہوگا اور اگر صف کے بیچ سے کوئی نکل جائے تو دوسرے آدمی کو صف ملانا چاہیے یا اپنی جگہ پر کھڑا رہنا چاہیے؟
جواب
اگر بچے اچھے طریقے سے نماز پڑھ رہے ہیں، ادھر ادھر نہیں بھاگ رہے تو انہیں پیچھے کرنا مناسب نہیں ہوگا، بڑے پہلے آئیں، صف ملانا ضروری ہے، پچھلی صف سے کوئی آگے آجائے یا ساتھ والا مل جائے، صف کے اندر خالی جگہ میں شیطان داخل ہوتا ہے۔
فضیلۃ الباحث حافظ اشرف شاہین حفظہ اللہ
اگر یہ عمل نماز شروع ہونے سے پہلے کا ہے تو اس کی دو صورتیں ہیں۔
(1) امام کے قریب عقل و شعور رکھنے والے اور صاحب قرآن کو کھڑا ہونا چاہیے ہے اور امام سے کچھ دور صف میں جگہ ہونے پر اکراما بڑوں کو جگہ دے دینی چاہیے ہے۔
(2) اگر بچے حافظ ہیں یا شعبہ حفظ قرآن سے تعلق رکھتے ہیں اور انہیں نماز اور صف بندی کی اہمیت و عظمت کا علم ہے تو اولی یہی ہے کہ انہیں بڑے عزت دیں ان کی حوصلہ افزائی کریں اور ان کا حق سمجھیں پہلے آنے کی وجہ سے اور اگر کسی فتنہ کا ڈر ہو کہ بڑے ہنگامہ کھڑا کر دیں گے تو انہیں جگہ دے دینی چاہیے ہے۔
اسی طرح بچے اگر زیادہ چھوٹے ہیں انہیں اچھے سے نماز یاد نہیں نہ ہی وہ نماز اور صف بندی کی اہمیت و عظمت سے واقف ہیں تو تب اس صورت میں انہیں پیچھے کھڑا کر دیں یعنی دوسری صف میں ۔
رہا مسئلہ دوران نماز چھوٹے بچوں کو پیچھے کر کے آگے خود کھڑے ہونا تو یہ صورت اگر فتنہ پیدا نہیں کرتی تو مناسب ہے ورنہ بڑے جو بعد میں آئے ہیں وہ جہاں جگہ ملے وہیں کھڑے ہو جائیں
میرا اپنا عمل ہے کہ میں نماز سے پہلے مسجد میں ہوں اور شعبہ حفظ کے بچے احترام اکرام کے سبب مجھے پہلی صف میں جگہ دیں تو اغلبا میں انہیں ہی مقدم رکھتا ہوں کیونکہ وہ انہی کا حق ہے وہ پہلے سے وہاں موجود ہیں۔
بہرحال مکان و ظروف اور ماحول کی مناسبت سے چلنا چاہیے اور شریعت کے مزاج اور تقاضوں کو مدنظر رکھنا چاہیے ہے۔
هذا ما عندي والله أعلم بالصواب
فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ