سوال (4987)
ایک شخص جو اشراق یا چاشت کی نماز باقاعدگی سے پڑھتا ہے، اگر وہ سفر پر ہو اور کسی جگہ قیام کرے، تو کیا وہ وہاں بھی یہ نماز ادا کرے گا؟
جواب
جی ہاں، اگر وہ چاہے تو ادا کر سکتا ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو وہ عمل محبوب تھا جو دوام (تسلسل) کے ساتھ کیا جائے، جو احادیث میں ممانعت آئی ہے، وہ سنتِ مؤکدہ کے متعلق ہے، سفر میں چونکہ فرض نماز قصر ہو جاتی ہے یعنی چار کی جگہ دو رکعت ہو جاتی ہے، تو اس کے ساتھ سنتیں (فجر اور وتر کے علاوہ) چھوڑ دی جاتی ہیں۔ لیکن اشراق یا چاشت کی نماز عام نفل ہیں، ان کا تعلق سنتِ مؤکدہ سے نہیں اس لیے اگر کوئی شخص ان کا پابند ہے اور سفر میں بھی ادا کرنا چاہے، تو یہ افضل عمل ہے۔ اپنے معمولاتِ عبادت کو جاری رکھنا بہتر اور باعثِ برکت ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ