سوال (2835)
موقوف تقریری میں کون سی مثال پیش کر سکتے ہیں۔ اسی طرح مرفوع حدیث کی تعریف میں او صفۃ خلقۃ او خُلقۃ کے لفظ آتے ہیں؟ کیا ہم موقوف کی تقسیم یا تعریف میں صحابی کی خلقی یا خُلقی صفت کو اثر صحابی یا موقوف کہہ سکتے ہیں؟
جواب
کوئی حرج تو نہیں ہے۔
“لا مشاحة في الاصطلاحات”
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سائل:
دو سوال ہیں، دونوں پر تفصیل چاہیے، ایک آرٹیکل میں استعمال کرنے ہیں، میں نے کافی علوم الحدیث کی عربی کتب دیکھی ہیں، خصوصا دوسرے پوائنٹ پر کہیں نہیں لکھا گیا ہے؟
جواب:
جی آپ نے بجا فرمایا ہے، یہ بات کہیں نہیں لکھی گئی ہے، لیکن یہ بات سمجھانے کی غرض سے خاص پرائے میں کی جا سکتی ہے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے، باقی علمائے کرام بھی رائے دے سکتے ہیں، بس اس کو اس انداز میں رکھا جائے کہ یہ بات سمجھانے کے غرض سے کر رہے ہیں، موقوف روایات کو بھی ہم صفت خلقی اور صفت خلقی کی طرح بیان کر سکتے ہیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ