سوال (4132)

اگر فرض نماز میں یا تراویح کی نماز میں سجدہ آ جائے، سجدہ کرنا فرض ہے، واجب ہے، سنت ہے، مستحب ہے، اس بارے میں وضاحت کر دیں، اگر سجدہ رہ جائے تو اس کی قضا دیں گے، مطلب نماز کے بعد سجدہ دوبارہ کریں گے۔

جواب

غالباً سجدہ تلاوت کے بارے میں سوال ہے، سجدہ تلاوت فرض نہیں ہے، سیدنا امیر عمر رضی اللہ عنہ نے منبر پر “الم سجدہ” تلاوت کی تھی، منبر سے اتر کر سجدہ کیا تھا، اور سب نے سجدہ کیا تھا، اگلے جمعے “الم سجدہ” تلاوت کی تھی اور سجدہ نہیں کیا۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سوال: ایک امام نماز میں ایسی سورت کی تلاوت کرتا ہے، جس میں سجدہ تلاوت آتا ہے اور وہ سجدہ نہیں کرتا تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب: جی سجدہ تلاوت واجب نہیں ہے بلکہ مستحب ہے اگر نہیں کیا تو نماز مکمل ہے۔

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ

سوال: قرآن میں سجدہ کے مقام پر ایک بہن نے سوال پوچھا ہے کہ کچھ لوگ کہتے ہیں، جب سجدہ آئے تو اس پر الھم آمین پڑھ لے کیا یہ صحیح ہے یا پھر سجدہ کیا جائے گا اور سجدہ میں کیا دعا پڑھی جائے گی اور استانی اگر بچیوں کو قرآن پڑھا رہی ہو، اس دوران اگر سجدہ کی آیات آجائے تو اس موقع پر کیا سجدہ ضروری ہیں؟

جواب: سجدہ تلاوت فرض نہیں ہے، اگر کوئی کرنا چاہتا ہے تو کرلے، مستحب ہے، اولی و افضل ہے، مگر ایسا نہیں ہے کہ سجدے کی جگہ کچھ اور چیز پڑھ لیں، یہ خود ساختہ چیز ہوگی، بناوٹ ہوگی، سجدہ تلاوت کے لیے باوضوء اور قبلہ رخ ہونا ضروری نہیں ہے، اگر باوضوء ہو جائیں تو زیادہ مستحب ہے، سجدہ تلاوت کی دونوں دعائوں میں سے کوئی بھی پڑھ لیں، ورنہ یاد نہ ہونے کی صورت میں عام سجدہ کی دعائیں بھی پڑھ سکتے ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

أحسنتم وبارك فيكم وعافاكم
فائدہ: سجدہ تلاوت کی کوئی مسنون دعا ثابت نہیں ہے نہ ہی کسی صحابی اور ثقات حفاظ نے کوئی ایسی بات نقل کی ہے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے حوالے سے نہ قولا، نہ عملا۔
اسئیے سجدہ تلاوت کرنے پر وہی تسبیحات پڑھی جائیں جو عام سجدہ میں پڑھتے ہیں۔
هذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ