سوال (7)

شیخ صاحب ایک سوال ہے کہ جب سجدہ تلاوت نماز میں کیا جائے تو سجدے سے اٹھتے وقت اللہ اکبر کہنا ہے یا نہیں ؟ اس کی وضاحت فرمائیں ۔

جواب:

اگر انفرادی بندہ نماز پڑھ رہا ہے ، سجدہ تلاوت آجاتا ہے تو اس کو اختیار حاصل ہے کہ حرکات کی تبدیلی کی وجہ سے تکبیریں کہہ سکتا ہے اہل علم کی رائے میں موجود ہے ۔
اگر اجتماعی طور پر نماز پڑھا رہا ہے پھر بھی بحث تو وہی ہے ، اس میں بھی قریب قیاس اور اقرب الی الصواب یہی بات سمجھ آتی ہے کہ اسے تکبیر جاتے ہوئے اور اٹھتے ہوئے بھی کہنی چاہیے تاکہ مقتدی کو امام کی حرکت کی تبدیلی کے بارے میں پتا چلے ۔ اس میں تشدد سے کام لینا صحیح نہیں ہے کہ اٹھتے ہوئے ہے ہی نہیں ،میں یہ سمجھتا ہوں یہ تشدد غیر ضروری ہے ، مقتدی کو اطلاع کس طرح ہوگی کہ امام سجدے میں گئے اور اٹھ بھی گئے تو دونوں صورتوں میں جواز بہرحال ہونا چاہیے اور میں سمجھتا ہوں کہ امت کا عمل بھی اس میں ہی ہے ۔
میرے علم کے مطابق آئمہ اربعہ کا بھی یہی فتویٰ ہے کہ جاتے ہوئے اور اٹھتے ہوئے بھی تکبیر کہنی چاہیے، البتہ خارج الصلاۃ ہو تو پھر شیخ ابن باز رحمہ کا فتویٰ ہے کہ جاتے ہوئے کہہ دے اور اٹھتے ہوئے نہ کہے واللہ اعلم۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ