سوال (3559)
دوران نماز سجدہ سہو کب کرنا چاہیے، اگر نمازی سبحان اللہ کہہ کر یاد دلائے تب بھی کرنا ہے یا اگر نماز کے بعد یاد آنے پر کرنا ہے۔
جواب
حدیث میں آتا ہے کہ: “لكل سهو سجدة” “ہر سہو کے لیے سجدہ ہے”
ہر سہو اور بھول چوک پہ سجدہ ہے، تفصیل میں جائیں تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ الفاظ اور قول پہ سجدہ سہو نہیں ہے، مثلاً: کوئی آدھ جملہ رہ گیا ہے یا درود رہ گیا ہے، اس پر سجدہ سہو نہیں ہے، حدیث میں تشہد اول کا ذکر ہے، چھوٹ گیا تھا تو آپ نے دو سجدے فرمائے، وہ ایک عمل ہے، تو لہذا افعال اور اعمال پر سجدہ ہے، قول رہنے پر سجدہ سہو نہیں ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ